جمعہ، 19 جون، 2009

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم)

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

میرے دردِ دل کی دوا غوث الاعظم

جو مکھڑا تیرا چاند سا میں نے دیکھا

وہی آج مجھ کو دکھا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

یہی عرض ہے تیرے در پر کھڑا ہوں

نہ مسکین کو اپنے در سے پھرا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

تپِ ہجر میں دل یہ رہتا ہے ہر دم

مرضِ لادوا کی دوا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

غلاموں میں ہوں میں تیرے مجھ کمیں کو

تو روضے پہ اپنے بلا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

مجھے شربتِ وصل پلا دو خدارا

نہ در سے تو اپنے ہٹا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

ہزاروں کو جس نے ولی کر دیا ہے

وہی نظرِ الفت اٹھا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

یہ عاجز و دیوانہ در پہ کھڑا ہے

نہ رکھ تو اب اس کو جدا غوث الاعظم

تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (یا غوث الاعظم محبوب ربانا)

شہنشاہ آپ ہیں، در پہ سائل ہوں میں، خیر پانا

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

غنچہ دل، جائے کھل، واروں میں جان و دل، آنا آنا

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

میری سن لیجئے آہ و زاری کھائے دن رات فرقت تمہاری

صدقہ شاہِ اُمم اب نگاہِ کرم فرمانا

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

اپنے دامن میں آس لئے ہیں چور جو آئے قطب کئے ہیں

ڈُبا بیڑا جو تھا، دیا اُس کو ترا، کہے زمانہ

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

عاشقوں کے عاشق ہیں سرور سارے ولیوں کے ہیں آپ افسر

سر جھکا جو میرا سجدہ گاہ ہے تیرا آستانہ

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

اُٹھ دِلا جلدی چل، شہر میراں دے وَل ہو روانہ

دیکھوں دیکھوں میں روضہ شاہانہ

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

شہنشاہ آپ ہیں در پہ سائل ہوں میں خیر پانا

یا غوث الاعظم محبوبِ ربانا

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (غوث الاعظم محبوب ربانا)

غوث الاعظم محبوب ربانا رب دا خاص ولی ہے

لکھیا نام عرش پر اس دا حرفوں قلم جلی ہے

ولیاں دا سرتاج بنایا عالی رتبے والا

غوثاں دا اوہ غوث سدایا خاص اولادِ علی ہے

محبوبِ خدا دے رتبے والا عالی شاناں والا

چوراں نوں چا قطب بناوے واہ کیا شان ملی ہے

دین اسلام نوں زندہ کیتا محی الدین سدایا

ڈبی بیڑی پار کریندا پل وجہ اوہ ولی ہے

نبی سرور نوں کندھا دتا وچ معراج پہنچایا

اچا شان ہویا اس پاروں خاص حدیث نبی ہے

میراں میراں میں کُر لاواں رب دیاں ویکھ رضاواں

ایدھر پائیں پھیرا سایاں رب دا خاص ولی ہے

عملاں والے تر تر جاندے اوگن ہار کھڑی ہے

بیڑا پار ہووے ہن عاؔجز رب سے آس ملی ہے

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (علی حق کے پیارے)

علی حق کے پیارے ید اللہ علی ہیں

وہ مولا ہمارے دلارے علی ہیں

وہ بیت الحرم میں ولادت لئے ہیں

شرافت صداقت امامت لئے ہیں

کیا درجہ حق نے ہے عالی علی کا

نبی ﷺ کے برادر امام ان سبھی کا

کیا وصف قرآن نے عالی وہ ذیشان

مراتب دیئے جو کہ سب تھے عالی شان

وہ خیبر کا در تھا اکھاڑا علی نے

کیا کفر غارت اس شاہ ولی نے

پڑھا کلمہ سب نے یہ شانِ علی ہے

ہوا جگ میں روشن وہ نام علی ہے

تھراتے تھے کافر یہ قابل نگاہ ہے

دکھائے وہ جوہر کہ خلقت گواہ ہے

میں قربان علی پر اس شاہِ جری پر

وہ کوثر کے ساقی امام علی پر

یہ عاؔجز بھی دیوانہ اُلفت علی ہے

شفاعت کا طالب اور طالب علی ہے

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (تیرے قدموں میں رہتے ہیں تارے)

تیرے قدموں میں رہتے ہیں تارے

دونوں عالم کے راج دلارے

تو ہے داتائے کل میرے وارث

ہم ہیں محتاج تیرے ہی سارے

میری کشتی لگا دے کنارے

دونوں عالم کے راج دلارے

چلتا ہے عالم تیرے اشارے

ہم تو جیتے ہیں تیرے سہارے

ان گداؤں کو دے بھیک مولا

اور جائیں یہ کس کے دوارے

لن ترانی تھی موسی کے حق میں

آج جلوے ہیں تیرے نیارے

تو ہی تو تو ہی تو تو ہی تو ہے

ہر کے ہر میں ہیں تیرے نظارے

جس نے دیکھا تجھے اس جہاں میں

اُس کو ہوں گے وہاں بھی نظارے

تُو ہی مالک کُن فکاں ہے

میرے یس طہ پیارے

الف کھل کر بنا عین جبکہ

میم میں چھپ گئے بھید سارے

کل شیء ہلاکت پہ مبنی

تیرا چہرا ہی یبقی پُکارے

حُبِّ حیدر کا عوضانہ جنت

بغضِ حیدر ہے دوزخ کنارے

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (تضمین)

حضرت محبوبِ ذات اقدس قدس سرہ العزیز نے مولانا جامی کی ایک مشہور نعت شریف کے اس مصرع پر تضمین لکھی۔

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

ہوئے نامِ خدا، نورِ خدا سے مصطفے ﷺ پیدا

نبی ﷺ کے نور سے ہیں انبیاء و اولیاء پیدا

غرض ہر نور اس ذات اقدس سے ہوا پیدا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

جنابِ آدم و نوح و خلیلِ خالقِ یکتا

ذبیح اللہ، یعقوب و شعیب و عیسی و موسی

غرض وردِ زبان تھا یہ خدا کے ہر پیغمبر کا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

کتاب کبریا میں ہے رقم ايوب اذ نادے

محمد ﷺ کے وسیلہ سے ہوئی مقصود نجینا

رہا یونس ہوئے غم سے جو اس ظلمت میں یاد آیا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

کہا جبریل نے اک دن سرور سے خوش ہا رتبہ

کہ خادم نے ہزاروں سال قبل از آدم و حوا

رقم عرش بریں کی ساق پر مضمون یہ دیکھا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

فتلقی آدم من ربہ کا سمجھے مطلب ہم

بحق المصطفے ﷺ تھا لفظ اللهم سے منضم

تھی کشتی صائب الطوفان میں یا سید عالم

اور نامِ محمد ﷺ ہی بنا شفیع حضرت آدم

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

اگر نامِ محمد ﷺ رہا بیان وردِ شفیعِ آدم

نہ آدم یافتے توبہ نہ نوح از غرق نجینا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

عجب رتبہ دیا اللہ نے محبوب ﷺ کو اپنے

کہ یہ نامِ محمد ﷺ کام آیا ہر پیغمبر کے

نہ ہوتے گر توسل خواہ سرکارِ مدینہ ﷺ کے

نہ ایوب از بلا رستے نہ یوسف یافتے از چاہ

نہ عیسی را مسیحا دم نہ موسی را یدِ بیضا

وصل اللہ علی نور کزو شد نور ہا پیدا

زمیں از حب او ساکن فلک از نام او شیدا

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (مورے پیارے محمد)

مورے پیارے محمد ﷺ دلارے محمد ﷺ

وہ یثرب کے اللہ والے محمدﷺ

چلو ری سیو پیا دیس جانا

جہاں رہتے ہیں وہ ہمارے محمد ﷺ

عرب کے وہ گلی کوچے ہم پھرینگے

پگاریں گے اللہ والے محمد ﷺ

قدموں پہ گر کر زیارت کریں گے

پیا کے ہیں وہ دلارے محمد ﷺ

پیا دیس جا کر یہی ہم کہیں گے

پلا شربتِ وصل ہمارے محمد ﷺ

یہ دم بھی پیا تیرے قدموں میں نکلے

یہی دل کی حسرت ہے پیارے محمد ﷺ

بلا لو پیا جی اس عاجز کو اپنے

قدموں میں اب تو دلارے محمد ﷺ

جمعہ، 5 جون، 2009

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (بڑی شان والے ہمارے محمد)

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ

بڑی آن والے ہمارے محمد ﷺ

 

اسی شان پر ہے خدائی تصدق

بنائے خدائی ہمارے محمد ﷺ

نورِ خدا ہیں ظہورِ خدا ہیں

بناء لا اله ہیں ہمارے محمد ﷺ

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ

 

عرش تا فرش شور صلی علٰی تھا

دلہا بن کے آئے ہمارے محمد ﷺ

محبوبِ خدا ہیں حبیبِ خدا ہیں

کہف الوریٰ ہیں ہمارے محمد ﷺ

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ

 

شَفِيْعُ الْاُمَمْ ہیں جَمِيْلِ الشِّيَمْ ہیں

خدائی کے آقا ہمارے محمد ﷺ

نورِ عرشِ بریں نورِ عرض و سما ہیں

وریٰ الوریٰ ہیں ہمارے محمد ﷺ

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ

 

شکلِ خدا ہیں کہ شانِ خدا ہیں

رسولوں کے شاہ ہیں ہمارے محمد ﷺ

دو عالم کی رحمت ہیں بھیسِ خدا ہیں

ہیں عاؔجز کے آقا ہمارے محمد ﷺ

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ

 

بڑی آن والے ہمارے محمد ﷺ

بڑی شان والے ہمارے محمد ﷺ