جمعہ، 25 اپریل، 2014

کرشن‘ صدائے ھُو کا متلاشی – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

ہندو مذہب کے کرشن اللہ کی بہت عبادت کرتے۔ ایک روز چند ساعت کے لیے کُن کی آواز (ھُو) ان کے کان میں پڑی مگر جلد ہی آواز بند ہو گئی۔ اس آواز کو دوبارہ سننے کے لیے اس نے بہت کوشش کی مگر آواز دوبارہ نہ آئی۔ اس لیے اس کی روح حیرت میں چلی گئی۔ آواز کو دوبارہ سننے کے لیے کرشن مہا راج نے تمام عمر جنگلوں میں گذاری اور بنسری بجائی کیونکہ بنسری کی آواز میں کن کی آواز کی تھوڑی سی مشابہت پائی جاتی ہے۔ تمام عمر بنسری بجاتے گذاری مگر آواز دوبارہ سننے کی نوبت نہ آئی۔ اسی جستجو میں کرشن تمام عمر غیر شادی شدہ رہے۔ ہندو قوم‘ عورتوں کے اجتماع میں‘ کرشن کا جو تصوّر پیش کرتے ہیں وہ سراسر لغو اور غلط ہے۔ اس نے تو ہُو کی آواز سننے کے لیے تمام عمر جنگلوں میں بنسری بجاتے گذار دی۔

جمعہ، 18 اپریل، 2014

حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

اسی عورت کا خاوند اپنی بیوی کے اغوا ہونے کا علم ہونے پر شہر کی طرف روانہ ہو گیا۔ پیدل چلتے چلتے ایک سال کے بعد اس شہر میں پہنچا۔ اس شہر میں پہنچ کر اس نے شہر کا گشت شروع کر دیا اور سارنگی پر اپنی مادری زبان میں گانے گاتا تاکہ اس کی بیوی اس کی آواز پہچان سکے۔ گاتے ہوئے ایک مکان کے آگے سے گذرا تو اس کی آواز اس کی بیوی کے کان میں پڑی تو وہ بھاگ کر دروازے پر آئی۔ دروازہ کھولا تو سامنے اپنے شوہر کو کھڑا پایا اور کہا کہ آفرین تمہاری اس کوشش پر مگر اب اپنے آپ پر قابو رکھنا۔ اگر بے تاب ہو کر کوئی حرکت کرو گے تو مارے جائو گے کیونکہ یہاں تمہارا کوئی حامی نہیں ہے۔ عورت نے تجویز دی کہ مجھے حاصل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تم اس علاقے کے ولی اللہ‘ جو شاہ ولایت کے نام سے مشہور ہیں‘ ان کی خدمت میں حاضر ہو کر مدد کے لیے عرض کرو۔ میرا اس شخص سے معاہدہ ہے کہ اگر میرا خاوند اس دوران مجھے حاصل کرنے میں ناکام رہا تو میں تمہارے ساتھ نکاح کر لوں گی۔ معاہدہ ختم ہونے میں صرف ایک دن باقی ہے۔ مغرب کے بعد وہ مجھ سے نکاح کرنے کا حق دار ہو گا۔

جمعہ، 11 اپریل، 2014

حکایات – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کے ارشاد و وعظ کا ہر لفظ نصیحت آمیز‘ عبرتناک اور طالبین کے لیے راہنمائی کا باعث ہوتا۔ حضور پاک قدس سرہٗ العزیز نے بادشاہ نادر شاہ اور محمود غزنوی کی تین حکایات بیان فرمائیں‘ جن میں غلام کا اپنے مالک کے حکم پر عمل پیرا ہونا اور ولی کی طاقت کا اظہار فرمانا ہے۔ آپ سرکار نے ایسی حکایات بیان کر کے توحید کے اہم نکات کی نشان دہی فرماتے ہوئے مندرجہ ذیل مثالیں بیان فرمائیں۔

جمعہ، 4 اپریل، 2014

غلبۂ عشقِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضرت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ جب تک مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہتے‘ ننگے پاؤں پھرتے۔ اس تعظیم کے تحت پاؤں میں جوتا نہ پہنتے کہ معلوم نہیں اس سر زمین پر آقائے نامدار رحمۃ للعالمین ﷺ کے قدم مبارک کہاں کہاں لگے ہوں گے۔ اور میں اپنے جوتوں سے اس جگہ کی بے ادبی کا مرتکب نہ ہو جاؤں۔