جمعہ، 30 جنوری، 2015

واللہ! میرے مہربان! مبارک! – مصباح العرفان

تصوف و طریقت روحِ اسلام ہے۔ عہدِ حاضر میں چند ایسے بھی ہیں جو کہ بضد و مخالف ہیں مگر ذرا علمی خانقاہت پر غور کریں گے تو خوب نظر آئے گا کہ حقیقت کیا ہے۔ لیکن اس کے لیے حق بین چشم مضطر کی بے حد ضرورت ہے۔ کہیں خانقایت کو شرک تو کہیں بدعت کہا جاتا ہے۔ در اصل کور نگاہ ہے۔ بیمار کی اپنی حسِ ذائقہ کڑوی ہو تو میٹھی سے میٹھی تر شیریں ذائقہ چیز بھی کھلائیں تو کڑوی ہی محسوس ہو گی۔

جمعہ، 23 جنوری، 2015

اظہارِ تشکر – مصباح العرفان

صوفیائے اسلام کے احوال اور ان کی سیرت و کردار کا مطالعہ تعمیر شخصیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ صِدق و صَفا، زُہد ووَرَع، تسلیم ورَضا ،اِیثار و قربانی، تقویٰ و توکّل خدمتِ خَلق اور حُسنِ تواضع کے پیکر اِن نفوس قدسیہ میں کمال درجہ کی جاذبیت ہوتی ہے کہ اکناف و اطرافِ عالم سے دنیا کشاں کشاں ان کی طرف دوڑی چلی آتی ہے۔ ان پاکباز ہستیوں کو دیکھ کر نہ صرف خدائے وَحدَہُ لاشریک یاد آ جاتا ہے بلکہ اس کی راہ میں چلنے اور اسے پانے کی طلب ملنے والوں کو بے چین کیے دیتی ہے اور وہ دنیا کی تمام تر ترغیبات اور چاہتوں کو بس ایک ذاتِ واحد کی چاہت پر قربان کر دینے کے لیے بے قرار ہو جاتے۔ یہ انقلاب ان کے اندر خانقاہ نشینوں کی تقریروں یا ان کے ہاں منعقد ہونے والے جلسوں کا مرہونِ منت نہیں ہوتا بلکہ ان کے سامنے ایسے نورانی پیکر ہو تے تھے جن کی ایک ایک ادا ان کی زبان کی تصدیق کر رہی ہو تی ہے۔ اگر صدق و اخلاص کی بات ہو تی تو سننے والے کو یقین ہو تاکہ کہنے والا خود صدق و اخلاص کا مجسمہ ہے۔ اگر زہد و ورع کی فضیلت بیان ہو تی تو سامع کے سامنے وہ ہستی ہوتی جو سیم و زر اور کوڑیوں میںکوئی فرق نہ سمجھتی۔ حُبِّ جاہ، دنیا پر ستی کی مذمت ہو تی تو دیکھنے والے کو وہاں حُبِّ جاہ اور دنیا پرستی کا کوئی ہلکا سا سایہ تک نظر نہ آتا۔ بس یہیں سے انقلاب کا در کھل جاتا۔ شَیخ کے وجود سے پھوٹنے والی خوشبوئے کردار سے اس کا مَن مہک اٹھتا۔ دنیا اس کے سامنے ہیچ اور فکر ِ آخرت غالب ہو جاتی اور یوں اس کا ظاہر و باطن سنورنا شروع ہو جاتا۔

جمعہ، 16 جنوری، 2015

تقریظ – مصباح العرفان

سرکارِ عالی، بندہ پرورعاصی نواز حضرت سیّد احمد حسین گیلانی محبوبِ ذاتؒ قدس سرہٗ العزیز نے دنیائے اسلام کی بالعمو م اور خطۂ پاکستان کی بالخصوص زبردست روحانی شخصیت کے طور پر اپنا سکہ منوایا۔ دُنیا بھر میں آپ کے مریدین ومعتقدین کی قابلِ ذکر تعداد موجود ہے۔

جمعہ، 9 جنوری، 2015

پیشِ لفظ – مصباح العرفان

بسم الله الرحمٰن الرحيم
نحمده ونصلي على رسوله الكريم.
یہ دنیا، یہ زمانہ سب فنا کے گھاٹ اتر جانے والے ہیں ۔ بہت سے لوگوں نے دیکھا ہو گا کہ سمندر میں ایک لہر اٹھتی ہے دوسری لہر آکر اسے مٹا کر خود چھا جاتی ہے۔پھر تیسری لہر آتی ہے وہ ان دونوں کو مٹا دیتی ہے، پھر چوتھی ، پھر پانچویں۔ اس طرح لہروں کے بننے اور مٹنے کا عمل جاری رہتا ہے۔ گویا زمانہ ہر نقش کو مٹانے اور نئے نقش و نگار قائم کرنے کے لیے قدرت کی تجدّدِ امثال کی روش کا پا بند ہے۔

پیر، 5 جنوری، 2015

مقدمہ – مصباح العرفان

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰى خَيْرِ خَلْقِهٖ مُحَمَّدٍ الْاَمِيْنِ وَعَلٰى اٰلِهٖ وَاِتِّبَاعِهٖ اَجْمَعِيْنَ وَرَحْمَتُهُ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْنَا وَعَلَيْكُمُ الْمُؤْمِنِيْنَ مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِيْنَ سُبْحَانَ الَّذِيْ نَوَّرَ قُلُوْبَ الْعَارِفِيْنَ بِنُوْرِ مَعْرِفَتِهٖ وَفضل اَحْوَالِ الْمُحِبِّيْنَ بِكَمَالِ فَضْلِهٖ وَحِكْمَتِهٖ.
اللہ تعالیٰ  کا ارشاد پاک ہے۔