جب تک اللہ تعالیٰ کی توفیق حاصل نہ ہو‘ کوئی زاہد یا عابد اس کی منشا ء کے مطابق عبادت نہیں کر سکتا ۔ اس کی عطا کردہ توفیق سے ہی جہاد اور مجاہدہ بالنفس ممکن ہو تا ہے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا۔
مَآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ۡ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ
(پارہ ۵ سورۃ النساء آیت ۷۹)
ترجمہ۔ اے سننے والے تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جوبرائی پہنچے وہ تیری اپنی طرف سے ہے۔