ایک روز حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کی آستینوں سے پانی ٹپک رہا تھا۔ حاضرین نے عرض کی کہ حضورِ پاک! بارش تو نہیں ہو رہی‘ یہ پانی کہاں سے آ گیا؟ حضورِ پاک نے فرمایا کہ میرے ایک عقیدت مند کا جہاز سمندر میں ڈوب رہا تھا۔ اس نے مجھے مدد کے لیے پکارا۔ میں اس کا جہاز دھکیل کر کنارے پر لگا کر آیا ہوں۔ یہ اسی سمندر کا پانی ہے جو آستینوں سے ٹپک رہا ہے۔
جمعہ، 18 جولائی، 2014
بحری جہاز کو ڈوبنے سے بچا لیا – ملفوظاتِ محبوبِ ذات
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے