دربار شریف میں مریدین کے قیام کے لیے کمروں کی تعمیر ہو رہی تھی۔ اکرم بطورِ مزدور کام کرتا تھا۔ ایک شام گارا بنانے کے لیے مٹی کھود کر جمع کر رہا تھا کہ اچانک ساتھ والی دیوار سے ایک مٹی کا بہت بڑا تودہ اس پر گرا اور وہ نیچے دب گیا۔ بڑی مشکل کے بعد مٹی سے اس کو باہر نکالا تو بے جان تھا، رنگ زرد اور سانس بند تھا۔ حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز یہ سن کر وہاں تشریف لے آئے۔ کافی دیر تک اکرم کو تکتے رہے۔ وہ مر چکا تھا لیکن آپ کی توجہ سے چند منٹ بعد اس نے آنکھیں کھول دیں تو حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز نے بصد مسرت فرمایا شاباش اکرم! تم زندہ ہو۔ مت گھبراؤ۔ تم بالکل ٹھیک ہو۔ فرمایا اس کو دودھ اور گھی پلاؤ۔ وہ چند ہی گھنٹوں کے بعد اٹھ کر چلنے پھرنے لگا۔ اس نے بتایا کہ وہ بہت دور سے واپس آیا ہے۔ ماشاء اللہ وہ آج کل بھی بقید ِ حیات ہے اور دربار شریف حاضری دیتا رہتا ہے۔
جمعہ، 12 ستمبر، 2014
اللہ دتہ کے لڑکے اکرم کا دوبارہ زندہ ہونا – ملفوظاتِ محبوبِ ذات
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے