سرکارِ عالی، بندہ پرورعاصی نواز حضرت سیّد احمد حسین گیلانی محبوبِ ذاتؒ قدس سرہٗ العزیز نے دنیائے اسلام کی بالعمو م اور خطۂ پاکستان کی بالخصوص زبردست روحانی شخصیت کے طور پر اپنا سکہ منوایا۔ دُنیا بھر میں آپ کے مریدین ومعتقدین کی قابلِ ذکر تعداد موجود ہے۔
خطۂ پاکستان کا شاید ہی کوئی قصبہ ایسا ہو جہاں آپ کے آستانہ سے منسلک کوئی شخص موجود نہ ہو۔ یہ آپ کی عالمگیر اور ہمہ گیر شخصیت ہونے کا بیّن ثبوت ہے۔ ایسی آفاقی اور دردِ دل رکھنے والی شخصیت کی سیرت کے تمام پہلوئوں کا بھر پور احاطہ کرنے والی مستند کتاب کی ایک عرصہ سے ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ اگرچہ آپؒ کی سیرت پر مختلف احباب اور شخصیات نے اس سے قبل بھی خامہ فرسائی کی ہے اور عوام الناس کو آپؒ کی سیرت کے مختلف پہلوئوں سے روشناس کروانے کی قابلِ قدر خدمات سر انجام دیں۔ (اللہ تعالیٰ ان کی کوششوں کو قبول فرمائے اور انہیں دین اور دنیا میں اجر عظیم عطا فرمائے۔) لیکن کسی جامع اور مستند مواد پر مبنی کتاب کی تشنگی پھر بھی برقرار رہی۔
شہزادۂ غوث الوریٰ صاحبزادہ حضرت پیر سیّد محمد مبارک علی شاہ گیلانی مد ظلہ العالی کی یہ کاوش ہےحضرت محبوبِ ذاتؒ قدس سرہٗ العزیز کی سیرت کے تقریباً ہر پہلو کا احاطہ کرتی ہے۔ اس کتاب میں مستند معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ناقص اور غیر مستند روایات کوترک کرکے معلومات کا اعلیٰ معیار قائم کیا گیا ہے۔ طرزِ تحریر اور اسلوبِ بیان بھی عمدہ ہے۔
امید ہے کہ یہ کتاب آستانہ عالیہ کے وابستگان اور عقیدت مندوں کے لیے ایک عظیم سرمایہ ثابت ہوگی اور آستانہ عالیہ کی ایک انتہائی اہم خوبصورت خدمت کے طور پر اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہم اس کتاب کی اشاعت کے سلسلے میں شہزادئہ غوث الوریٰ صاحبزادہ حضرت پیر سیّد محمد مبارک علی شاہ گیلانی مد ظلہ العالی کے انتہائی ممنون اور احسان مند ہیں۔
دعاؤں کے طالب
خلیفہ محمد سعید مرزا (ایڈیٹرماہنامہ سوہنے مہربان)
خلیفہ بشیر احمد عزیزؔ، خلیفہ صلاح الدین، خلیفہ عبدالرشید، سردار محمد نعیم،
خلیفہ غلام مرتضیٰ، خلیفہ سیّد محمد رضا شاہ، عباس علی قادری،
حکیم بشیر احمد کمال، خلیفہ محمد اسلم، خلیفہ گلزار احمد
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے