آپؒ کے بچپن کی ایک یہ کرامت بھی میرے علم میں ہے۔ سرکارِ عالیؒ کو بچپن سے بالائی کھانے کا بڑا شوق تھا۔ اپنے گھر کے علاوہ دیگر رشتہ دار سادات گھروں کا چکر لگاتے اور وہاں سے بالائی اتار کر کھا جاتے۔ اگر موج میں ہوتے تو دودھ بھی پی جاتے۔ ایک روز کسی گھر نے آپ کو بالائی کھانے سے روک دیا۔ آپ ناراض ہو کر گھر لوٹ آئے۔ لیکن خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اس روز جب انہوں نے بھینسوں کا دودھ ابالنے کے لئے چولہے کے اوپر رکھا دودھ تو ابل گیا لیکن گھر کا سارا ایندھن جلانے کے باوجود دودھ پر بالائی کا نشان تک نہ آیا۔ وہ بہت پریشان ہوئے۔ یہ بات آپ کے نانا جان میر شرف علی شاہ صاحبؒ تک جا پہنچی۔ آپؒ پر ساری بات منکشف ہو گئی۔ انہوں نے فرمایا، جس کو بالائی کھانے سے روکا تھا، اسی کو منا کر لاؤ۔ پھر بالائی آئے گی۔ وہ لوگ فوراً سرکارِ عالیؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور منت سماجت کر کے آپ کو راضی کیا۔ تب ان کے دودھ پر بالائی آنا شروع ہوئی۔ اب کوئی بھی آپؒ کا ہاتھ نہ روکتا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے