سائیں کھلا، ساکن فیصل آباد‘ اپنی ملازمت سے رخصت حاصل کر کے موضع کورووال اپنے سسرال سے ملاقات کے لیے آیا ہوا تھا۔ رخصت ختم ہونے پر سسرال والوں نے واپس نہ جانے دیا اور کورووال میں ہی کوئی کام کرنے کا مشورہ دیا۔ لہٰذا سائیں کھلّا نے سبزی فروخت کرنے کا دھندا شروع کر دیا۔ ایک روز سبزی لے کر ساہو والا اسٹیشن سے اتر کر سیدھا دربار شریف پہنچا اور آواز لگائی: تازہ سبزی لے لو۔ حُسنِ اتفاق سے حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز اس وقت اپنے کمرے میں تشریف فرما تھے۔ حضور پاک قدس سرہٗ العزیز نے کھلا سائیں سے سبزی لے کر اندر بھیج دی اور اپنی جیب سے دو روپے کا نیا نوٹ نکال کر دیا۔ سائیں کھلا نے عرض کیا حضور پاک! یہ رقم کم ہے۔ حضور پاک قدس سرہٗ العزیز نے فرمایا کہ ہم نے تجھے جنت کا ٹکٹ دیا ہے اور ساتھ ہی تجھے خرید لیا ہے یعنی اپنا بنا لیا ہے۔ ان دو نعمتوں سے سرفرازی کے بعد اب تمہیں کس چیز کی کمی رہ گئی ہے؟ کھلا سائیں عنایات پر بے حد مشکور اور خوش ہوا۔ چند دنوں بعد دوبارہ حاضر ہو کر اس نے حضور پاک قدس سرہٗ العزیز کی غلامی کا شرف حاصل کر لیا۔
جمعہ، 3 اکتوبر، 2014
کُھلّا سائیں – ملفوظاتِ محبوبِ ذات
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے