اتوار، 18 اکتوبر، 2009

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898 – 1961) (کھینچی ہے خالق نے کیا تصویر میرے پیر کی)

کھینچی ہے خالق نے کیا تصویر میرے پیر کی

جان و دل میں بس گئی تصویر میرے پیر کی

بخش عرفان و ہدایت کر دیا دل رازداں

مجمعِ تخلیق ہے تصویر میرے پیر کی

مشتاق دنیا ہو گئی اس بھولی بھالی شکل کی

کرتے ہیں جن و ملک توقیر میرے پیر کی

پردہ ء نسیان و غفلت دور ہونا تھا محال

گر نہ کرتی رہبری تاثیر میرے پیر کی

میری بد تقدیر کا جب ہو سکا نہ کچھ علاج

چل گئی فوراً وہاں تدبیر میرے پیر کی

کر دیا تقدیر بد کو بہتر ایک تدبیر نے

دل کو روشن کر گئی تنویر میرے پیر کی

وصف جس کا خود کرے وہ ذاتِ رب العالمیں

وصف عاجز کیا کرے تحریر میرے پیر کی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے