جمعہ، 3 اگست، 2012

وسیع القلبی–ملفوظاتِ محبوبِ ذات

وسیع القلبی

آپؒ کسی کے سوال کو کبھی رد نہ فرماتے۔ جس کی زندہ مثالیں یہ ہیں کہ آپ کے پاس ایک نہایت قیمتی بلجیم ساخت کی بندوق تھی۔ ایک روز صفائی کے لئے کو َر سے باہر نکالی۔ حاضرین میں سے چمپئین سٹور نیلا گنبد لاہور کے مالک کی نگاہ بندوق پر پڑی تو بندوق حاصل کرنے کے لئے اس کا دل للچایا۔ آپؒ پر اس کا حال دل منکشف ہوا تو آپؒ نے بلا تامل بندوق اس کے حوالے کر دی۔
آپؒ کے پاس ایک پارکر کا گولڈن قیمتی قلم تھا۔ آپؒ کے ایک مرید قاضی صاحب‘ پولیس سب انسپکٹر‘ نے چاہا کہ ایسا قلم اس کے پاس بھی ہونا چاہیے۔ ابھی وہ سوچ رہا تھا کہ بلا تاخیر وہ قلم اس کے سپرد کر دیا۔ دونوں مریدین کے پاس یہ تبرکات آج بھی موجود ہیں۔ دیگر ایسی لا تعداد مثالیں ہیں جو سرکارِ عالی  کی وسیع القلبی‘ سخاوت اور عطاء کا پتا دیتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے