ہفتہ، 11 مئی، 2013

مناقبِ اہلِ بیت علیہم السلام – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز فرماتے تھے کہ اہلِ بیت کی مودت از روئے قرآن مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔ آپ اس آیت کا حوالہ بھی دیتے کہ۔ (القرآن)

قُلْ لَّآ اَسْـَٔــلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبٰى               (پارہ ۲۵ سورۃ شوریٰ آیت ۲۳)

تشریح:۔    فرما دیجئے اے میرے محبوب! ان لوگوں سے کہ میں نے جو احسانات تم پر کیے ہیں یعنی تمہیں پاک کیا، اندھیروں سے نکال کر روشنی عطا فرمائی‘ دانائی سکھائی‘ کتاب کا علم دیا، اس سے پہلے تم کھلی گمراہی میں تھے‘ ان کا میں تم سے کوئی اجر نہیں چاہتا لیکن میرے اہلِ بیت ؊ سے مودت کرنا۔ پس یہ مودت امت پر فرض ہو گئی۔

نیز حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز درج ذیل آیت کے حوالے سے ساداتِ عظام کی عظمت و حرمت سب پر فرض قرار دیتے۔ ارشادِ خداوندی ہے:

اِنَّمَا يُرِيْدُ اللّٰهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيْرًا         ؀

(پارہ ۲۲، سورۃ الاحزاب، آیت ۳۳)

ترجمہ۔    اللہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر نا پاکی دور فرما دے اور تمہیں پاک کر کے خوب سے خوب کر دے۔ یعنی جس کے اوپر اور کوئی طہارت نہ ہو۔ اہلِ بیت ؊ ازلی طہارت و تقدس سے مخصوص ہیں۔ مندرجہ بالا آیت سے مراد ہے کہ اہلِ بیت ؊ سب کے پیشوا تھے۔

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز ساداتِ عظام کے لیے حدیث ِ پاک بیان فرماتے:

الحدیث:    سادات کی ہمیشہ عزت و احترام کرو۔ کبھی ان کی طرف پیٹھ کر کے نہ بیٹھو۔ ملاقات کے وقت الف کی شکل میں سیدھے اٹھ کر کھڑے ہو جائو۔ اٹھنے میں جتنا خم رکھو گے‘ اتنا ہی قیامت کے روز میں تمہاری شفاعت میں رکھوں گا۔

حدیث ِ مبارکہ ہے:

حضورِ اکرم ﷺ نے فرمایا جس طرح آسمان ستاروں کی وجہ سے قائم ہے‘ اسی طرح زمین میری آل کی وجہ سے قائم ہے۔ (منہاج العباد)

حدیث ِ قدسی ہے:

جو آلِ محمدؐ ؊ کی محبت رکھتا ہوا فوت ہوا وہ مومن مرا اور جو آلِ محمدؐ ؊ کی محبت میں مرا وہ شہادت کی موت مرا۔ ہمارے پیارے آقا حضرت محمدﷺ نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا: جو آلِ رسولؐ؊ سے بغض رکھتا ہوا مرا وہ کافر مرا۔

حدیث ِ مبارکہ ہے:    جس نے میرے اہلِ بیت ؊ پر ظلم کیا، اس پر جنت حرام ہے۔


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے