بدھ، 17 اپریل، 2013

صراطِ مستقیم – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی حضرت محبوبِ ذات قدس سرہٗ العزیز نے اپنے خطبات میں فرمایا کہ میں شیعہ مذہب اور اہلِ سنت والجماعت کے عقیدوں اور ان کی فقہ سے ہٹ کر دین کے وہ اسلوب اختیار کیے ہوئے ہوں جو آقائے نامدار حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ اور آپ کے صحابہ  کا تھا۔ آپ نے اللہ تعالیٰ اور غوث الثقلین کی راہنمائی سے کسی کو برا نہ کہا۔ حضور پاک ﷺ کی حدیث ہے کہ میرے طریقے پر چلنے والوں کی جماعت میری جماعت ہے اور یہی سوادِ اعظم یعنی بڑی جماعت ہے۔ اس کو اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں کہا ہے یہ میری جماعت ہے یعنی صحابہ کرام  کی جماعت جن کو اللہ تعالیٰ نے عشرہ مبشرہ اور الا ان اولیاء اللہ لا خوف علیھم ولا ھم یحزنون فرمایا ہے۔ یہی جماعت سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کی ہے جو 72 گروہوں میں سے صراطِ مستقیم پر گامزن ہے۔ اسی نظریے کے تحت حضور سرکارِ عالی نے ہمیشہ اہلِ بیت ؊ اور صحابہ کرام  کو اپنے مواعظ اور خطبات میں اوّلین اہمیت دی۔ اہلِ بیت ؊ سے حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کو والہانہ محبت تھی۔ قرآنِ پاک کے حکم کے مطابق اہلِ بیت ؊ کی محبت فرض ہے۔ صحابہ کرام  کی فضیلت آپ کے اس عمل سے نمایاں ہے کہ آپ سرکار نے ان کی خدمات کو سراہنے کے ساتھ ساتھ جمعۃ المبارک میں ہمیشہ وہ خطبہ پڑھا جس میں اہلِ بیت ؊ اور صحابہ کرام  کے اسمائے گرامی پڑھے جاتے۔ یہ مقبول ترین خطبہ سارے پاکستان کی مساجد میں پڑھا جاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے