جمعہ، 13 ستمبر، 2013

جناب غوثیت مآب قدس سرہٗ العزیز کے لاڈلے – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

آپ سفر کے دوران ساہوالہ کے قریب پہنچے تو آپ کو ایک بزرگ سبز کپڑے زیبِ تن فرمائے ملے اور پوچھا: ’’بیٹا! کہاں جا رہے ہو؟‘‘ آپ نے فرمایا یہ تو مجھے معلوم نہیں۔ آپ کا یہ جواب سن کر اس بزرگ نے فرمایا ماشاء اللہ کم سنی میں عشق کی یہ آگ! سمندر پی جاؤ گے مگر پیاس نہیں بجھے گی اور عشق کی آگ دہکتی رہے گی۔ یہ کہہ کر وہ بزرگ غائب ہو گئے۔ بعد میں حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز نے بتایا کہ وہ بزرگ حضور غوث الثقلین رضی اللہ عنہ تھے۔

آپ اپنے سفر پر مغرب کی جانب روانہ ہو گئے۔ جب موضع چیانوالی (نزد گوجرانوالہ) پہنچے تو مغرب کی اذان گونجی اور آپ وہیں ٹھہر گئے۔ آپ چالیس روز معتکف رہے ۔ چلہ مکمل ہوا تو لاہور تشریف لے گئے۔
آپ نے فرمایا کہ حضرت غوث الثقلین رضی اللہ عنہ سے آپ کی صحبت سات سال تک رہی۔ حضرت غوث الثقلین رضی اللہ عنہ نے حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز سے فرمایا: مخلوقِ خدا آپ سے فیض حاصل کرے گی۔ لہٰذا یہ ارشادِ پاک پورا ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے