جمعرات، 17 اکتوبر، 2013

محبوبِ ذات کا درجہ عطا ہونا – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

انبالہ چھائونی میں قیام کے آخری دنوں‘ 1938ء میں حضور سرکارِ عالی کو درجۂ محبوبِ ذات سے نوازا گیا، جس کا باقاعدہ اعلانِ ظاہری 25 جولائی 1948ء کو دربار منڈیر شریف سیّداں میں ہوا۔ اس تقریب ِ سعید میں ظاہری اور باطنی مخلوقات شامل تھیں۔ تمام معصومین‘ ائمہ‘ پنجتن پاک‘ علیہم السلام‘ اولیاء عظام رحمۃ اللہ علیہم اور قلندروں نے شرکت فرمائی۔ اپ کے تمام مریدین بھی شریک تھے۔ یہ مقدس تقریب تمام اکابرین اور طالبین کی موجودگی میں انجام پائی۔ راقم الحروف (اوّل صاحب‘ سرکار سخیٔ کامل‘ سیّد افضال احمد حسین گیلانی سجادہ نشین منڈیر شریف سیّداں) کو بذاتِ خود اس تقریبِ سعید میں شامل ہونے کا شرف حاصل ہوا۔

جناب شفیق احمد صاحب گورکھ پوری (انڈیا) حال مقیم کراچی‘ منڈیراں میں ہندوستان سے خصوصاً حاضر ہوئے۔ انہوں نے حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کی خدمت میں عرض کیا ’’آپ محبوبِ ذات ہیں‘‘۔ اس حقیقت کی متعدد صاحبانِ مزار‘ اولیاء عظام بشارت دے چکے ہیں کہ شفیق! تمہارے پیر و مرشد جو شمالی ہندوستان میں سکونت پذیر ہیں‘ وہ ’’محبوبِ ذات‘‘ ہیں۔ تمہیں ان سے فیض حاصل ہو گا۔ اسی دوران بہت سے قلندروں اور مجذوب ہستیوں نے‘ جو ان دنوں امورِ ولایت پر معمور تھے‘ اعلان کیا کہ محبوبِ ذات قدس سرہٗ العزیز کی تاج پوشی ہونے والی ہے۔ اکثر ہستیوں نے حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز کے مریدین تک یہ خوشخبری پہنچائی اور وہ اس جشن میں شریک ہوئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے