جمعرات، 7 نومبر، 2013

اِدھر دعا، اُدھر قبولیت کی بشارت – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز دعا کو کلیدِ رحمت قرار دیتے تھے۔ یہ حقیقت ہے کہ دعا عبادات کا مغز ہے‘ عبادات و ریاضت کا جوہر ہے ۔۔۔ دعا کی عظمت یہ ہے کہ اِدھر اہلِ نظر دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں‘ اُدھر دعا درِ قبولیت تک پہنچ جائے۔ اِدھر زَبان سے دعا کے لفظ ادا ہو رہے ہوں‘ اُدھر مقبولیت کی بشارت مرتب ہو رہی ہو۔ اور کمالِ دعا یہ ہے کہ دعا کے لیے ہاتھ اٹھانے سے قبل ہی دعا قبول ہو جائے۔ میں نے یہ منظر بھی بار ہا دیکھے کہ اِدھر حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز نے دعا کا رادہ کیا، اُدھر دعا قبول ہو گئی اور حاجت مند دست بوسی کرتا خوشی خوشی اپنے مقام کی طرف لوٹ گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے