جمعہ، 21 مارچ، 2014

نفاستِ ذات – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضور سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز نے بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ اس طرح بیان فرمایا کہ ایک شب حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ عشاء کی نماز کے لیے مسجد میں داخل ہو رہے تھے۔ ابھی ایک قدم اندر رکھا تھا کہ ہاتف ِ غیب کی آواز آئی کہ بایزید! ہمارے گھر میں کس وضو کے ساتھ آ رہے ہو؟ آپ نے خیال کیا غالباً وضو میں کوئی نقص رہ گیا ہے۔ واپسی کا ارادہ کیا تو آواز آئی میرے گھر سے واپس جا رہے ہو؟ جس کا آپ پر اتنا اثر ہوا کہ بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑے۔ رات بھر لوگ آپ کو لتاڑتے ہوئے اوپر سے گذرتے رہے۔کسی کو خبر نہ ہو سکی کہ نیچے گرا ہوا انسانی وجود ہے اور وہ بھی حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کا، جو اس وقت بہت بڑے بزرگ سمجھے جاتے تھے۔ رات بھر لوگوں کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔ صبح ارشاد ہوا: جاؤ! اس مرتبہ معاف کیا۔ آئندہ احتیاط کرنا۔ یہ ہے نفاست۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے