جمعہ، 24 اپریل، 2009

Poetry by Hazrat Mehboob-e-Zaat (1898-1961) (وحدة الوجود - Wahda-tul-Wujood)

گھٹ میں ہوں پر گھٹ بھی ہوں اور گھٹ اپنا میں ہی ہوں

ہر شے کے اندر، شے کے ساتھ، جو ہے وہ میں ہی ہوں

كُن کہا اور كُن ہوا كُن سے میں، میں ہی كُن ہوں

كُن سے میں ہی ظاہر ہوں اور باطن اس کا میں ہی ہوں

کہیں ذات احد انہد ہوں کہیں وحدت اندر احمد ہوں

کہیں مستور ظاہر ہوں سب اسم صفاتی میں ہی ہوں

کہیں ذات احد انہد ہے کہیں وحدت اندر احمد ہے

کہیں کثرت اندر ہو مستور ہو محمد ظاہر ہے

بھیس سے میں اور بھیس بھی میں بھیس کے اندر بھید بھی

خود بہروپ بھر کے پورا شیدا اس کا میں ہی ہوں

آپ ہی احمد، آپ محمد، آپ ہی آدم، آپ ہی حوا

اپنے اندر آپ سمایا معنی اس کا میں ہی ہوں

آپ ہی احمد، آپ محمد، مست دیوانہ میں ہی ہوں

کہیں مخفی ہوں کہیں ظاہر ہوں سب اسم صفاتی میں ہی ہوں

وحدت اندر احد ہو کے وحدیت اندر کثرت ہو کے

آپ ہی احمد، آپ محمد، مست دیوانہ میں ہی ہوں

جلوہ ہوں نور ہوں میں ہی سرّ نہاں ہوں

مسجودِ ملائک کی میں ہی رمزِ عیاں ہوں

میرے ہی ہونے سے ہوا آدم مسجودِ ملائک

تعظیم بھی ہوئی تکریم بھی ہوئی میں ہی سرّ عیاں ہوں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے