تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
میرے دردِ دل کی دوا غوث الاعظم
جو مکھڑا تیرا چاند سا میں نے دیکھا
وہی آج مجھ کو دکھا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
یہی عرض ہے تیرے در پر کھڑا ہوں
نہ مسکین کو اپنے در سے پھرا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
تپِ ہجر میں دل یہ رہتا ہے ہر دم
مرضِ لادوا کی دوا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
غلاموں میں ہوں میں تیرے مجھ کمیں کو
تو روضے پہ اپنے بلا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
مجھے شربتِ وصل پلا دو خدارا
نہ در سے تو اپنے ہٹا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
ہزاروں کو جس نے ولی کر دیا ہے
وہی نظرِ الفت اٹھا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
یہ عاجز و دیوانہ در پہ کھڑا ہے
نہ رکھ تو اب اس کو جدا غوث الاعظم
تو آ غوث الاعظم تو آ غوث الاعظم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے دیجئے