جمعہ، 20 اپریل، 2012

نذرانۂ تشکر۔ ہدیۂ تبریک–ملفوظاتِ محبوبِ ذات

نذرانہ تشکر

 

ہم زبدۃُ العارفین، زینتَ السّالکین، راہبر و اصلین، سراج السّالکین، زیب و زینت سجّادہ دربار عالیہ، عکس "محبوبِ ذات" حضرت قبلہ و کعبہ سیّد افضال احمد حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے بے حد مشکور ہیں کہ آپ نے بالعموم تمام مسلمانوں اور بالخصوص تمام مریدین کی راہنمائی کے لئے "ملفوظاتِ محبوبِ ذات" تصنیف فرمائی۔ ایسی تصنیف سے مسلمانوں میں علم الیقین‘ مومنین میں عین الیقین اور سالکین میں حق الیقین کا شعور بیدار ہوتا ہے۔ اور فرمانِ رسول ﷺ کے مطابق عند الذّکر الصّالِحين تَتَنَزَّل الرّحمة (صالحین کا تذکرہ کرنے سے رحمت الٰہی کا نزول ہوتا ہے)۔ انسان رحمتوں کے جھرمٹ میں آ جاتا ہے۔ اللہ کے محبوب بندوں سے محبت بڑھتی ہے۔

مانا کہ عمل قبر کا سرمایہ ہیں مگر

افضل ہے ہر عمل سے محبت حضورؐ کی

پھر یہی محبت عشق کی وادیوں میں لے جاتی ہے۔ بقول مولانا روم

دین سراپا سوختن اندر طلب

انتہائش عشق آغازش ادب

اور صحیح معنون میں انسان کامل کا نقشہ پیش کرتا ہے اور یہ نقشہ نقش پائے "محبوبِ ذات" کی عملی زندگی کو دل میں نقش کرنے سے مرتب ہوتا ہے۔

خلیفہ غلام علی (ٹوبہ ٹیک سنگھ)

ڈاکٹر عباس علی قادری (کمالیہ)

 

 

ہدیہ تبریک

 

"روحانی مراکز" کی تاریخ مرتب کرنا اور روحانی شخصیتوں کی یادوں کو محفوظ کرنا کارِ عظیم ہے اور یہ کارِ عظیم ایک شخص انجام نہیں دے سکتا۔ یہ سعادت عظیم لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔ پیش نظر کتاب "ملفوظاتِ محبوبِ ذات" ایک عظیم روحانی اور قلمی شاہکار ہے۔ جو میرے پیر طریقت‘ مرشد ِ کامل‘ حضرت سیّد افضال احمد حسین شاہ گیلانی دامت برکاتہم العالیہ کے قلم کا اعجاز ہے۔ اس عظیم تاریخی اور روحانی قلمی شاہکار کے مطالعہ سے حضرت محبوبِ ذات کی ذاتِ والا صفات کا ایک ایک پہلو نگاہوں سے گذر کر دل کی دھڑکنوں میں محفوظ ہو جاتا ہے۔ میرے مولا اور شیخ طریقت قبلہ سیّد افضال احمد حسین مدظلہ العالی ہزار مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے۔ جو ابد الآباد تک طالبینِ حق کے لئے مشعل راہ ثابت ہو گا۔

خلیفہ محمد نسیم

سمن آباد فیصل آباد

 

مہربان تیرا شکریہ                      مہربان تیرا شکریہ

مہربان تیرا شکریہ

خلیفہ محمد اسماعیل

سمن آباد، فیصل آباد

 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے