جمعرات، 21 فروری، 2013

تواضع – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

تواضع

تواضع رحمت ِ خداوندی کا ایسا دروازہ ہے جو تکبر اور غرور کو کاٹنے والا ہے۔ بغض اور تکبر کو ہر حال میں اپنے نفس سے باہر نکال پھینکو۔ توحید یہ ہے کہ مردِ مواحد (توحید پرست) جمالِ احدیت کو چشمِ دل سے بے نقاب دیکھے۔ مشاہدہ سے مراد ذاتِ الٰہی کا چشمِ دل سے دیکھنا ہے۔ محبوب کی ملاقات کے لئے دل کا شوق و اضطراب محبت ہے۔ جس طرح جسم کا قیام روح سے ہے‘ اسی طرح حب کا قیام محبوب کے دیدار اور وصل سے ہے۔ محبت کے معنی ہیں "دوستی میں صفائی اور اخلاص۔" بندہ کے لئے اللہ تعالیٰ کی محبت اس کا رحم و کرم و بخشش ہے۔ بندے کی محبت ذات و صفاتِ خداوندی میں محویت و استغراق ہے۔ محبت ایک ازلی صفت ہے۔ اکتسابِ فیض تبھی ہو سکتا ہے جب انسان معاف کرنے کی خو ڈالے‘ در گذر کرنے والا بن جائے‘ انتقامی جذبہ نہ رکھے۔

سب سے پھلے کائنات کی تخلیق کے لئے اللہ تعالٰی کو عشق ہوا تھا یعنی ابتدائے عشق ذاتِ باری تعالٰی نے کی اور انتہائے عشق حضرت امام حسین علیہ السلام نے کی۔ ازل میں ذات اپنے حسن و انوار پر خود ہی عاشق ہوئی پھر زمانے میں عشق پھیل گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے