جمعہ، 13 دسمبر، 2013

بیعت کے بغیر مرنا جہالت کی موت – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

 

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَابْتَغُوْٓا اِلَيْهِ الْوَسِيْلَةَ وَجَاهِدُوْا فِيْ سَبِيْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ

ترجمہ۔    اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم نجات پاؤ۔

(سورۃ المائدہ‘ آیت ۳۵)

تشریح:۔    بیعت کرنا بھی وسیلہ ڈھونڈنے کے ضمن میں ہے اور ایمان والوں میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں۔


وعن عبد الله بن عمر قال : سمعت رسول الله يقول : "من خلع يدا من طاعة لقي الله يوم القيامة ولا حجة له . ومن مات وليس في عنقه بيعة مات ميتة جاهلية"۔      رواه مسلم    (مشکٰوۃ)

فرمایا پیارے آقا و مولا نبی پاک ﷺ نے‘ جو عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے۔

ترجمہ۔    جو شخص مر گیا اور اس نے کسی بزرگ کی بیعت نہ کی‘ وہ جاہلیت کی موت مر گیا اور جس نے اپنے ہاتھ اللہ کی اطاعت سے اٹھائے‘ وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے ملے گا تو کوئی نیکی اس کے پاس نہ ہو گی۔ اور جو شخص اس حال میں مرے کہ اس کی گردن امام کی بیعت (یعنی امام برحق کی اطاعت ) سے آزاد ہو (یعنی وہ امام برحق کا باغی ہو کر مارا جائے) تو اس کی موت جاہلیت پر مرنے کے مترادف ہوگی ۔ (مسلم)

(مشکوٰۃ شریف‘ جلد سوم‘ امارت وقضا کا بیان‘ حدیث نمبر ۳۶۲۲)

 

حدیث ِ مبارکہ:

من لم يدرك إمام زمانه فقد مات ميتة جاهلية.

جس شخص نے اپنے زمانہ کے امام کو ادراکِ قلبی سے نہ پہچانا وہ جہالت کی موت مر گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے