جمعہ، 19 جولائی، 2013

سیّدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

(حدیث شریف)

رسالت مآب حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنی بیٹی کا نام فاطمہ اس لیے رکھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی اولاد (اہلِ بیت) کو جہنم کی آگ سے دور رکھا ہے۔ وہ تمام پیغمبروں کی بیٹیوں سے افضل ہیں۔ فاطمہ سلام اللہ علیھا اپنی نورانیت کے سبب زہرا کہلاتی ہے۔ زہرا نورانی کو کہتے ہیں۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا جنت کی عورتوں کی سردار ہوں گی اور حضراتِ امام حسن اور حسین ؉ جنت کے جوانوں کے سردار ہوں گے۔

 

علامہ اقبال نے سیّدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں لکھا ہے:

مریم از یک نسبتِ عیسیٰ عزیز
از سہ نسبت حضرتِ زہرا عزیز
نورِ چشمِ رحمۃ للعالمیںؐ
آں امامِ اوّلین و آخریں
بانوئے آں تاجدارِ ھل اتیٰ
مرتضیٰ‘ مشکل کشاء‘ شیرِ خدا
مادرِ آں مرکز ِ پرکارِ عشق
مادرِ آں کارواں سالارِ عشق
مزرعِ تسلیم را حاصل بتول
مادراں را اُسوۂ کامل بتول
آں ادب پروردۂ صبر و رضا
آسیا گردان و لب قرآں سرا
رشتۂ آئینِ حق زنجیرِ پاست
پاسِ فرمانِ جنابِ مصطفےٰ است
ورنہ گردِ تربتش گردید مے
سجدہ ہا بر خاکِ اُو پاشید مے

حدیث ِ پاک ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا اولادِ فاطمہ کا نسب میں ہوں۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ مجھے بے چین کر دیتی ہے ہر وہ چیز جو اُسے بے چین کرتی ہے اور مجھے خوش کرتی ہے ہر وہ چیز جو اُسے خوش کرتی ہے۔ قیامت کے دن تمام نسبتی رشتے ختم ہو جائیں گے ما سوا میرے اہل بیت ؊ کے۔

( مسند احمد بن حنبل‘ جلد۴، اعتدرک صفحہ ۱۵۸)

 

صورتِ مبارک اور عاداتِ مبارکہ

سیّدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کی صورت‘ گفتار اور رفتار سرورِ دو عالم ﷺ سے بہت ملتی جلتی تھی۔ حضورِ پُر نور ﷺ کے بہت سے ظاہری و باطنی اوصاف آپ سلام الله عليها کی ذات میں موجود تھے۔ حضرت فاطمۃ الزہرا کی شکل و صورت حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ سے بھی مشابہ تھی۔ ام المؤمنین حضرت عائشہ سلام اللہ علیھا کا قولِ مبارک ہے کہ میں نے طور طریق کی خوبی‘ اخلاق کی پاکیزگی‘ نشست و برخاست‘ طرزِ گفتار اور لب و لہجہ میں رسول اللہ ﷺ کے مشابہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے زیادہ کسی کو نہیں پایا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے