جمعہ، 17 جنوری، 2014

ملفوظاتِ سرکارِ عالی قدس سرہٗ العزیز – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

(1)    اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مساکین‘ غرباء‘ یتیموں اور بے کسوں کی سر پرستی کرو۔

(2)    کسی کا دل نہ دکھائو۔ دل رب العزت کا گھر ہے۔

(3)    ہمیشہ سچ بولو۔ جھوٹ سے اجتناب کرو۔ جھوٹ سب برائیوں کی جڑ ہے۔

(4)    رزقِ حلال کھائو۔ اس میں برکت ہے۔ رزقِ موعود ہر حال میں تمہیں ملے گا۔

(5)    صبر و تحمل کا مادہ پیدا کرو۔ یہ صرف والہانہ ذکرِ الٰہی سے حاصل ہو گا۔

(6)    مرشد کے فرمان پر شک و شبہ نہ کرو‘ ہو سکتا ہے مرشد کو مرید کی آزمائش مقصود ہو۔

آپ قدس سرہٗ العزیز‘ مولانا رومی کا یہ شعر پڑھتے:

بہ مے سجادہ رنگیں کن گرت پیرِ مغاں گوید

کہ سالک بے خبر نبود ز راہ و رسمِ منزلہا

(7)    جو شخص یہ چاہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا حساب لیے بغیر اس کو جنت میں داخل کر دے تو وہ اس کی مخلوق کے گناہ بخشا کرے۔

(8)    نماز کی ادائیگی میں ہمیشہ پابندی کرو۔ نماز سب برائیوں سے نجات دلاتی ہے۔

(9)    اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے رہو۔ شکر ادا کرنے پر اللہ تعالیٰ نعمتوں میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

(10)   خدمت‘ ادب اور محبت‘ درویشی میں کامیابی کے بنیادی اصول ہیں۔ ان پر سختی سے عمل کرو۔ مقولہ ہے کہ ہر کہ خدمت کرد اُو مخدوم شد۔ با ادب با مراد‘ بے ادب‘ بے مراد ہوتا ہے۔

(11)    مالک کی کمالِ شفقت پر بھی ادب کو ملحوظِ خاطر رکھو۔

(12)    مرشد کی فرمانبرداری کرو۔ اس سے رحمٰن خوش ہوتا ہے۔

(13)    اخوت‘ مروت‘ مودت اور اخلاقِ حسنہ کو اپنا لو۔

(14)    اللہ تعالیٰ کو مخلوق ماں کے پیار سے ستر گنا زیادہ پیاری ہے‘ لہٰذا خدا کی مخلوق کو گزند نہ پہنچائو، غیبت نہ کرو‘ بہتان تراشی سے اجتناب کرو۔

(15)    افواہوں کو پھیلانے سے گریز کرو۔ یہ قوموں کی تباہی کا باعث بنتی ہیں۔

(16)    حفظِ مراتب کا ہمیشہ خیال رکھو؛ مرشد کو اپنے جیسا نہ سمجھو اور نہ خود کو مرشد جیسا سمجھو۔ اپنے دل کو شکوک‘ وسوسوں اور بے ادبی سے بچا کے رکھو۔

(17)    تزکیۂ نفس کے لیے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی میں استحکام پیدا کرو۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے