جمعہ، 9 مئی، 2014

حکمت کے موتی – ملفوظاتِ محبوبِ ذات

حضرت محبوبِ ذات قدس سرہٗ العزیز کی کوئی بات حکمت سے خالی نہ ہوتی‘ بلکہ علم و دانش کی امین ہوتی۔ جو لوگ آپ کے وعظ اور گفتگو کو گوشِ عقیدت سے سماعت کرتے تھے‘ ان پر نا جانے کتنے اَسرار و رموز کھل جاتے تھے۔ آپ کا اٹھنا، بیٹھنا، کھانا، پینا، سونا، جاگنا، چلنا، پھرنا، سب رضائے خدا اور رضائے مصطفےٰ ﷺ کے لیے ہوتا تھا۔ آپ چلتے پھرتے سنت ِ رسولِ مقبول ﷺ کے پیکر تھے۔ آپ چلتے پھرتے درسِ حقیقت تھے۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہوں نے ان کا دَور پایا۔ الحمد للہ‘ میرا شمار بھی انہی خوش نصیبوں میں ہوتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دیجئے